حضرت مولاناسیدابوالحسن علی حسنی ندوی  نے مجلس تحقیقات شرعیہ کی ذمہ داری مولانا محمدتقی امینی صاحب  کے سپردکی ،جووسیع النظرعالم دین ہونے کے ساتھ تحقیقی ذوق کے حامل بھی تھے،اورموجودہ حالات میں جدیدمسائل کے حل کے لئے اجتماعی کوشش کے داعیوں میں سے تھے،انہوں نے مجلس کی بنیادکومضبوط کرنے اوراس سے منظم ومربوط کرنے کی پوری کوشش کی،اتبدائی تخیل کوعملی صورت سے ہمکنارکرنامشکل کام ہوتا ہے، مولانامحمدتقی امینی صاحبؒ ان کاموں کے ساتھ انشورنس کے موضوع پرتفصیلی تحریراور سوالنامہ کی تیاری میں مصروف تھے کہ ۱۹۶۴ء میں ان کی تقرری ناظم سنی دینیات کی حیثیت سے علی گڑھ مسلم یونیورسیٹی میں ہوگئی،اوروہ ندوہ سے علی گڑھ منتقل ہوگئے۔