وقف بالاستعمال (وقف بائی یوزر)کی شرعی اور قانونی حیثیت
February 17, 2025مجلس تحقیقات شرعیہ کے علمی وتحقیقی ترجمان ’سہ ماہی تحیققات شرعیہ ‘ کے دوسرے شمارہ کی رسم اجرا
May 12, 2025
مجلس تحقیقات شرعیہ، ندوۃ العلماء، لکھنؤ کے زیر اہتمام ”لیگل لٹریسی کورس” کی افتتاحی تقریب کا انعقاد
مولاناعتیق احمد بستوی،مولاناخالدغازیپوری ندوی ،پروفیسر نسیم احمد جعفری اور مفتی محمد ظفرعالم ندوی کاخطاب
ندوۃ العلماء کے علمی وتحقیقی شعبہ مجلس تحقیقات شرعیہ، ندوۃ العلماء، لکھنؤ کے زیر اہتمام ”لیگل لٹریسی کورس” کی افتتاحی تقریب مولاناعتیق احمد بستوی کی صدارت میں علامہ حیدر حسن خان ٹونکی ہال میں منعقد ہوئی۔جس میں پروفیسر نسیم احمد جعفری ڈین فیکلٹی آف لاانٹگرل یونیورسیٹی، مولانا خالد غازیپوری ندوی عمیدکلیۃ الدعوۃ اورمفتی محمد ظفرعالم ندوی نے خطاب کیا۔
مجلس تحقیقات شرعیہ کے سکریٹری مولانا عتیق احمد بستوی صاحب نے صدارتی خطاب کرتے ہوئے کہاکہ اسلامی قانون تاریخ انسانی کا سب سے جامع اور متوازن قانون ہے، جو تمام انسانوں کی ضرورتوں کا مکمل خیال رکھتے ہوئے بنایا گیا، معاشرے میں انصاف کے قیام کے لیے قانون کا ہونا ناگزیر ہے۔ جس طرح شرعی قوانین سے ناواقفیت عذر نہیں، اسی طرح ملکی قوانین سے لاعلمی بھی کوئی عذر نہیں، موجودہ حالات میں خاص طور پر علماء اور دینی مدارس کے طلباء کے لیے ملک کے بنیادی قوانین سے واقفیت بے حد ضروری ہے۔مولانا نے ملکی قوانین کی اہمیت واضح کرتے ہوئے کہا کہ قانون ہمیں یہ بتاتا ہے کہ ہمارے حقوق اور اختیارات کیا ہیں، نیز ہم روز مرہ کی زندگی میں پیش آنے والی قانونی پیچیدگیوں سے کیسے بچ سکتے ہیں۔
مولانا نے طلباء کو مخاطب کرتے ہوئے مزیدکہا کہ آپ اسلامی اور ملکی قوانین دونوں کا گہرائی کے ساتھ مطالعہ کریں، قوانین کے فلسفہ کو سمجھیں، اور اسلامی قوانین کی خصوصیات کو مدنظر رکھتے ہوئے ملکی قوانین سے موازنہ کریں، آپ اس کورس میں دلچسپی کے ساتھ شریک ہوں، تاکہ اس سے بخوبی استفادہ کر سکیں، اور ملک و ملت کی رہنمائی کا فریضہ اچھی طرح انجام دے سکیں۔
انٹیگرل یونیورسٹی، لکھنؤ کے شعبہ قانون کے ڈین پروفیسر نسیم احمد جعفری نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ لیگل لٹریسی کورس کا آغاز دار العلوم ندوۃ العلماء لکھنؤ کی جانب سے ایک بہترین اور قابل تقلید اقدام ہے، اس پر ہم ندوۃ العلماء اور مجلس تحقیقات شرعیہ کے ذمہ داروں کو مبارک باد پیش کرتے ہیں، انھوں نے کورس کا تعارف پیش کرتے ہوئے بتایا کہ یہ کورس پانچ حصوں پر مشتمل ہے، جس میں آئین ہند، سول لاء، کرمنل لاء، فیملی لاء اور قانونی بیداری کے بنیادی موضوعات شامل ہیں، کورس کی تکمیل پر شرکاء کو سند بھی فراہم کی جاتی ہے، انہوں نے کورس کے مقاصد کا ذکر کرتے ہویے کہا کہ اس کورس کا مقصد آپ کو پیشہ ور وکیل بنانا نہیں ہے، بلکہ یہ کورس اس لئے تیار کیا گیا ہے تاکہ آپ ایک ذمہ دار شہری بن جائیں اور آپ خود اعتمادی کے ساتھ اپنے فرائض انجام دے سکیں۔
دارالعلوم ندوۃ العلماء کے سینئر استاذِ حدیث مولانا خالد غازی پوری ندوی نے اپنے خطاب میںکہاکہ ملکی قوانین کا جاننا محض دنیاوی علم نہیں، بلکہ یہ ایک دینی اور نبوی عمل بھی ہے، آئین انسان کے اندر خود اعتمادی پیدا کرتا ہے اور انسانی زندگی کو خوشگوار بناتا ہے، سیرت اور انبیاء کے متعدد واقعات سے قانون کی اہمیت اجاگر ہوتی ہے، مولانانے مزید کہا کہ ہر فن کی اپنی اصطلاحات ہوتی ہیں، اس لیے ضروری ہے کہ ہم قانونی اصطلاحات سے واقف ہوں تاکہ فہمِ قانون میں کوئی رکاوٹ نہ آئے۔
دارالعلوم ندوۃ العلماء کے استاذ حدیث و فقہ مفتی محمدظفر عالم ندوی نے اپنے تاثرات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس ملک کے شہری ہونے کی حیثیت سے اور ملکی حالات کے پیشِ نظر ہمیں دستور ہند سے واقف ہونا نہایت ضروری ہے، نیز طلباء کو اس کورس میں شرکت کی ترغیب دیتے ہوئے کہا کہ آپ لوگ علماء کے مقام پر فائز ہو چکے ہیں، آپ کا واسطہ عوام سے ہوگا اور زندگی میں کئی مواقع ایسے آئیں گے جہاں قانونی رہنمائی درکار ہوگی، اس لیے اس کورس کے ذریعے آپ ماہر بن کر امت کی صحیح رہنمائی کریں۔
ڈاکٹر مفتی محمد نصر اللہ ندوی (استاذ دار العلوم ندوۃ العلماء) نے استقبالیہ کلمات پیش کرتے ہوئے مجلس تحقیقات شرعیہ کا تعارف کرایااور اس کے مقاصد پر روشنی ڈالی،انہوں نے کہاکہ اس کورس کا ایک مقصد یہ بھی ہے کہ مدارس اور کالج کے طلبہ کو ایک پلیٹ فارم پر جمع کیا جائے، تاکہ قدیم و جدید کا حسین امتزاج پیدا کیا جا سکے۔
تقریب کی نظامت کی ذمہ داری مجلس تحقیقات شرعیہ کے رفیقِ علمی مفتی منور سلطان ندوی نے انجام دی، انہوں نے مجلس کی سرگرمیوں کا مختصر تعارف پیش کیا اور قانونی شعور کی ضرورت پر روشنی ڈالی۔
پروگرام کا آغاز شعبہ اختصاص کے طالب علم محمد حسن ندوی کی تلاوت سے ہوا، کفایت اللہ ندوی نے اپنے رفقاء کے ساتھ ترانہ ندوہ پیش کیا۔اس موقع پر مجلس تحقیقات شرعیہ کے علمی تحقیقی ترجمان سہ ماہی تحقیقات شرعیہ کی رسم اجراء بھی ہوئی۔
اس پروگرام میں انٹگرل یونیورسٹی کے شعبہ قانون کے متعدد اساتذہ ، دارالعلوم ندوۃ العلماء کے اساتذہ اور اختصاص کے تمام شعبوں کے طلبہ اور مجلس کے باحثین مولوی مرغوب الرحمن ندوی اور مولوی عامر ندوی خاص طور پرموجود رہے ۔