طلبہ میڈیشن کے میدان میں آگے آئیں
January 5, 2025مجلس تحقیقات شرعیہ ندوۃ العلماء کے زیراہتمام لیگل لٹریسی کورس کے سالانہ پروگرام کاانعقاد
February 1, 2025
موجودہ وقت میں حلال سرمایہ کاری کے مواقع کے عنوان سے مفتی برکت اللہ قاسمیکاخصوصی لکچر
مجلس تحقیقات شرعیہ ندوۃ العلماء کے زیراہتمام ’’موجودہ وقت میں حلال سرمایہ کاری کے مواقع ‘‘کے عنوان سے خصوصی لکچرکاانعقاد عمل میں آیا، ماہر معاشیات مفتی برکت اللہ صاحب قاسمی (لندن)نے اس موضوع پر اپناقیمتی اور معلوتی لکچرپیش کیا،انہوں نے کہاکہ بہت سے لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ شیئربازارمیں سرمایہ کاری کرناسٹہ کی طرح ہے،اور یہ حرام ہے،یہ بات صحیح نہیں ہے،ماہرین نے ایسے شیئرزکی نشاندہی کی ہے جس میں سرمایہ لگاسکتے ہیں، میچول فنڈ میں کئی فنڈ ایسے ہیں جواسلامی مالیاتی نظام کے مطابق ہیں،خاص طور پر انہوں ٹاٹاایتھیکل فنڈ،ٹورس ایتھیکل فنڈ،نپون انڈیاای ٹی ایف ،کاذکر کیا،کہ اس طرح کے فنڈ شریعت کے ماہرین کی نگرانی میں چلتے ہیں۔
انہوں نے مزیدکہاکہ جس طرح عبادات کے نظام کو سیکھنے کی ضرورت ہے اسی طرح مالیاتی نظام کو بھی سیکھناضروری ہے،کیونکہ عبادات کے طرح معاملات کابھی مستقل نظام ہے،اس نظام کوانفرادی اور اجتماعی دونوں سطحوں پر دیکھنے اور سمجھنے کی ضرورت ہے،صحیح راہ میں محنت کرنا،معقول ذرائع آمدنی اختیارکرناہرشہری کاحق ہے۔
انہوںنے کہاکہ موجودہ معاشی نظام میں آمدنی ، خرچ اور اس کے بعد بچت ضروری ہے،اس بچت کو مختلف اندازمیں سرمایہ کاری میں لگاسکتے ہیں ، مفتی برکت اللہ قاسمی نے شیئرمارکیٹ،میچول فنڈ،شیئرزکی اسکریننگ اور شیئرزکوپرکھنے کے لئے اسلامی معیارات پرتفصیلی گفتگوکی۔
مولاناعتیق احمد بستوی سکریٹری مجلس تحقیقات شرعیہ کلمات استقبالیہ پیش کرتے ہوئے کہاکہ اس وقت دنیامیں جومالیاتی نظام رائج ہے وہ سود پرمبنی ہے،اس نظام کو یہودیوںنے تیارکیاتھا،اس کے برخلاف اسلام میں سود کوحرام قراردیاگیاہے،اور سود کی حرمت کے بارے میںکتاب وسنت میں صریح حکم موجود ہے،اس لئے مسلمانوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ سود سے بچنے اور حلال سرمایہ کاری کی راہیں تلاش کرے۔
مولانانے مزیدکہاکہ مغربی اقتصادیات کے ماہرین بھی اس بات کو قبول کرتے ہیں کہ سود پرمبنی اقتصادی نظام فیل ہوچکاہے،یہ نظام اندرسے کھوکھلا ہے،اس کے بالمقابل اسلام کا اقتصادی نظام ہے،جو عدل پرمبنی ہے،انسانیت کی فلاح اسی میں ہے اسلام کے اقتصادی نظام سے مستفیدہونے کی راہیں ہموار کی جائیں،اس بات کی سخت ضرورت ہے کہ دنیامیں اسلام کے اقتصادی نظام کوعمل میں لایاجائے،ہندوستان میں اس سلسلہ میں بہت سی کوششیں ہوئی ہیں،اور اس کے نتائج بھی سامنے آئے ہیں۔
مولانامنورسلطان ندوی(آفس سکریٹری)نے پروگرام کی نظامت کرتے ہوئے مجلس تحقیقات شرعیہ کی سرگرمیوں پرروشنی ڈالی،مولانا محمدخالد غازیپوری ندوی کی دعاپرجلسہ کااختتام ہوا،اس پروگرام میںدارالعلوم ندوۃ العلماء کے اختصاص کے تمام شعبوں کے طلبہ کے ساتھ دارالعلوم کے اساتذہ بھی شریک ہوئے۔