موجودہ وقت میں حلال سرمایہ کاری کے مواقع
January 27, 2025
مجلس تحقیقات شرعیہ ندوۃ العلماء کے زیراہتمام لیگل لٹریسی کورس کے سالانہ پروگرام کاانعقاد
ندوۃ العلماء کی علمی وتحقیقی شعبہ مجلس تحقیقات شرعیہ کے زیراہتمام اختصاص کے طلبہ کے لئے جاری لیگل لٹریسی کورس کی سالانہ تقریب مولانابستوی سکریٹری مجلس تحقیقات شرعیہ کی صدارت میں منعقد ہوئی،جس میں انٹگرل یونیورسیٹی لکھنؤ کے پروچانسلر سیدندیم اختر،انٹگرل کے شعبہ قانون کے ڈین پروفیسر نسیم احمد جعفری،اورمولاناکمال اخترندوی(مشیرناظرعام ندوۃ العلماء) بطور خاص شریک ہوئے۔
مولاناعتیق احمد بستوی نےاپنی صدارتی گفتگو میں کہاکہ موجودہ وقت میں مدارس کے فارغین کوجن میدانوں میں آگے آناچاہئے ان میں ایک اہم میدان قانون کاہے،اسلامی قانون کے ساتھ ملکی قانون پراچھی واقفیت رکھنے والے علماء ملک وملت کی بہترین خدمت کرسکتے ہیں،ایسے علماء ہی اسلام اور مسلمانوں کی صحیح ترجمانی بھی کرسکتے ہیں۔
مولانانے مزیدکہاکہ اسلامی قانون دنیاکاسب سے مفصل اور جامع قانون ہے،اس میں پوری انسانیت کی رہنمائی اور فلاح وبہبود کاسامان موجود ہ ہے،مولانانے کہاکہ علماء ملکی قوانین سے واقف ہوں گے تبھی پرسنل لاء کی صحیح ترجمانی کرسکیں گے،مولانانے طلبہ کومخاطب کرتے ہوئے کہاکہ اللہ تعالی نے مدارس کے فارغین میں بڑی صلاحیت رکھی ہے،آپ عزم کریں توبڑے بڑے کام کرسکتے ہیں،ماضی قریب کی دوشخصیات ڈاکٹرکلب صادق صاحب اور پروفیسرسید وسیم اخترصاحب کاحوالہ دیتے ہوئے مولانانے کہ لکھنوایک ایک فردنے بڑے بڑے تعلیمی ادارے قائم کئے ہیں،آپ بھی اخلاص کے ساتھ میدان عمل میں اتریں،اخلاص کے ساتھ محنت کریں،اللہ آپ سے بڑاکام لے گا۔
پروگرام کے مہمان خصوصی سیدندیم اخترپروچانسلرانٹگرل یونیورسیٹی نے اپنے تاثرات کااظہار کرتے ہوئے کہاکہ ندوۃ العلماء کی جانب سے لیگل لٹریسی کی شروعات ایک اچھی پہل ہے،اور اس حوالے سے ندوہ کے ذمہ داران شکریہ کے مستحق ہیں،انہوں نے طلبہ کومخاطب کرتے ہوئے کہاکہ علم کی کوئی حدنہیں ہے، آپ ایک فن میں مہارت پیداضرور کریں،مگرہرفن کی بنیادوں باتوں سے بھی واقف ہوں،تبھی آپ عوام کی اچھی رہنمائی کرسکیں گے،ابھی آپ کے علمی سفر کا آغازہے،سیکھنے کی جستجوجاری رکھیں،اور اپنی معلومات کوبڑھاتے رہیں،آپ ملک وملت کی بہترخدمت کرسکیں گے،انہوں نے خاص طور پرجمعہ کاذکر کرتے ہوئے کہاکہ جمعہ ایک ایساموقعہ جہاں علماء کو مسلمانوں کی رہنمائی کاموقع ملتاہے،اس موقع سے فائدہ اٹھائیں،تومسلم سماج میں بہت سی تبدیلی آسکتی ہے۔
انٹگرل یونیورسیٹی کے شعبہ قانون کے ڈین پروفیسر نسیم احمد جعفری نے اپنے تاثر کااظہار کرتے ہوئے کہا کہ لیگل لٹریسی کورس کے ذریعہ بڑی حد تک وہ خلاپوراہوگیاجوخلاء مدارس کے فارغین میں نظرآتا تھا،انہوںنے کہاکہ اس کورس کامقصد آپ کو وکیل بنانانہیں یاملازمت دینانہیں ہے،بلکہ اس کورس کا مقصد ایک اچھا شہری بنناہے،انہوں نے مزیدکہاکہ ندوہ آکرمجھے روحانی سکون ملتاہے،اور مدارس کے طلبہ میں بڑی صلاحیت ہوتی ہے،انہوں نے کم وقت میں بہت زیادہ سیکھااور فائدہ اٹھایا۔
خواجہ معین الدین چشتی لینگویج یونیورسیٹی کے شعبہ قانون کے ڈین پروفیسر مسعود عالم فلاحی نے طلبہ کی کارکردگی کوسراہتے ہوئے اس اقدام کے لئے ندوہ کاشکریہ اداکیا،انہوں نے کہاکہ مدارس کے فارغین کے بڑے مواقع ہیں،انہوں نے خاص طور پر زوردیاکہ موجودہ حالات میں قانون کی تعلی کی طرف توجہ دینابہتر ضروری ہے،انہوں نے ندوہ کے طلبہ کو یہ خوشخبری بھی سنائی کہ ندوہ کی سندکی بنیاد پرخواجہ معین الدین چشتی لینگویج یونیورسیٹی میں وہ شعبہ قانون میں داخلہ لے سکتے ہیں۔
مولاناکمال اخترندوی مشیرناظرعام ندوۃ العلماء نے اپنے تاثرکااظہارکرتے ہوئے کہاکہ مجلس تحقیقات شرعیہ کے پروگراموں سے ذاتی طور پر مجھے بہت فائدہ ہوتاہے،اس طرح کے پروگراموں کے ذریعہ ہی علماء اور عصری تعلیم یافتہ طبقہ کے درمیان موجودہ خلیج کوپاٹاجاسکتاہے،اور یہ ندوۃ العلماء کے بنیادی مقاصد میں شامل ہے۔
مولانامنورسلطان ندوی(آفس سکریٹری) نے نظامت کرتے ہوئے مجلس کی سرگرمیوں کوبیان کیا،انہوں نے کہاکہ مجلس کی جانب سے قانون کے حوالے سے دوسرگرمیاں جاری ہیں،ایک مسلم فیملی لالکچرسیریز،جس میں وکلاء شامل ہوتے ہیں،اور دوسراندوہ کے اختصاص کے طلبہ کے لئے لیگل لٹریسی کورس،انہوں نے مزیدکہاکہ لیگل لٹریسی کورس کایہ دوسرا بیچ ہے،الحمد للہ اس کورس کے بڑے اچھے اثرات مرتب ہورہے ہیں،اور ان فارغین کی زندگی میں بھی تبدیلی محسوس ہورہی ہے۔
اس پروگرام میں لیگل لٹریسی کورس مکمل کرنے والے منتخب نے اردو،عربی اور انگریزی میں تاثراتی مقالات پیش کئے،تاثرات پیش کرنے والوں میں معاویہ شیخ،بابربشیر،سلمان خان،سعدمبین الحق،محمد صدف،محمد عامر،ثمہ صدیقی،محمد فہیم عبدالخالق ،دانش خان اور مزمل حسین کے اسماء شامل ہیں،ان طلبہ کے مقالات کو شرکاء نے بہت پسند کیا۔
عبداللہ اسحاقی کی تلاوت سے پروگرام کاآغازہوا،محمد غوث اور ان کے رفقاء نے ترانہ ندوہ پیش کیا،صدرجلسہ کی دعاپرپروگرام کااختتام ہوا،اس پروگرام میں دارالعلوم کے اساتذہ اور اختصاص کے تمام شعبوں کے طلبہ خاص طور پر شریک رہے۔