
قرآنیات سے متعلق اساتذہ کی ماہانہ نشست،تحقیقی عناوین پرباہم تبادلہ خیال
July 5, 2021
ملک کے دستور میں اقلیتوں کو دے گئے حقوق سے علماء کی واقفیت ضروری
September 23, 2021






مختلف سماج میں عورتوں کوجوحقوق ملے ہیں وہ اسلام کی دَین ہیں۔جسٹس بدرالدجی نقوی
مجلس تحقیقات شرعیہ کی جانب سے فیملی لاسیریز کے پانچویں لکچرکا انعقاد
خلع کی موضوع پرمولانامحمدظفرعالم ندوی کالکچر،اور مولاناعتیق احمدبستوی کا اظہارخیال
شرعی قوانین کے نفاذ کے لئے سماج میں خوف خداپیداکرنے کی ضرورت ہے،اسلام کے بنیادی اصولوں اوراسلامی تشخص کوزندہ اورباقی رکھنے کی ذمہ داری خودمسلمانوں کوقبول کرنی ہوگی،اس کے بغیراسلامی تعلیمات کی فوقیت کوہم ثابت نہیں کرسکیں گے، ان خیالات کااظہارجسٹس بدرالدجی نقوی نے دارالعلوم ندوۃ العلماء میں وکلاء کے ایک پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے کیا، ندوۃ العلماء کے علمی وتحقیقی شعبہ مجلس تحقیقات شرعیہ کی جانب سے فیملی لاسیریزکاپانچواں لکچرخلع کی حقیقت اور اس کے شرعی وقانونی پہلوکے عنوان سے رکھاگیا،جس میں وکلاء اور علماء شریک ہوئے،جسٹس بدرالدجی نقوی نے صدارتی گفتگوکرتے ہوئے کہاکہ خلع کاموضوع سماج،ملت اور قوم سب کے لئے مفید ہے،مختلف قوموں نے عورتوں کوجوحقوق دئے ہیں وہ دراصل اسلامی تعلیمات کی دین ہے،اب ان تعلیمات کی صحیح ترجمانی کرنااوران کی سچی تصویرپیش کرنا ہماری ذمہ داری ہے،مجلس تحقیقات شرعیہ کے سکریٹری مولاناعتیق احمدبستوی نے پروگرام کاافتتاح کرتے ہوئے کہاکہ فیملی نظام جیسے نکاح،طلاق،وارثت کی تقسیم،وغیرہ کی دین میں بڑی اہمیت ہے،اسی اہمیت کے پیش نظر ان تمام معاملات کواللہ تعالی نے واضح طور پر قرآن کریم میں بیان فرمادیاہے،اسی طرح رسول اللہ ﷺ نے ان معاملا ت میں بہت واضح اور تفصیلی ہدایات دی ہیں،تاکہ ان کے حدود کوکراس کرنے کی کوئی ہمت نہ کرے،مولانانے مزیدکہاکہ علماء اور قانون سے وابستہ وکلاء کو ایک ساتھ جمع کرنا بہت ضروری ہے،ہمارے وکلاء بھائیوں کو اس بات کا احساس ہوناچاہیے کہ بہت سے موضوعات ایسے ہیں جن پرکھل کرگفتگوکرنے اور باہمی افہام وتفہیم کی ضرورت ہے، اسی طرح علماء کی ذمہ داری ہے کہ خاندانی نظام سے متعلق موضوعات میں وکلاء اور عصری تعلیم یافتہ طبقہ کے ذہنوں میں پائے جانے والے شبہات کو دور کریں،مولانانے نوجوان علماء اور وکلاء کومخاطب کرتے ہوئے مزیدکہا کہ نکاح، وطلاق، اور میراث وغیرہ سے متعلق اسلامی قوانین کا موازنہ دوسرے مذاہب کے قوانین سے کریں،اور انصاف کے ساتھ تحقیق کر کے دنیا کو بتائیں کہ کس قانون میں انسانوں کے حقوق کی زیادہ رعایت کی گئی ہے۔
مولانامحمدظفرعالم ندوی استاذدارالعلوم ندوۃ العلماء نے خلع کے موضوع پر تفصیلی مقالہ پیش کیااوراس کے شرعی اور قانونی پہلوؤں کاجائزہ لیا، مولانا نے بتایا کہ طلاق اور خلع شریعت میں پسندیدہ نہیں ہے،مگرگھریلوزندگی کی مشکلات کاایک حل یہ بھی ہے،اگرمیاں بیوی کاساتھ رہنامشکل ہے اور نباہ نہیں ہوپا رہا ہے تو بہتر ہے کہ خلع کے ذریعہ دونوں علاحدگی اختیارکرلیں،مولانانے اپنے مقالہ میں خلع سے متعلق بنیادی اصولوں کی وضاحت کرتے ہوئے بتایاکہ خلع کے لئے قاضی یاحکم کافیصلہ ضروری نہیں ہے،شوہربیوی آپسی رضامندی سے خلع کااستعمال کرسکتے ہیں،مولانانے اپنے مقالہ میں خلع کے معاوضہ پر تفصیلی گفتگو کی، اورساتھ ہی خلع سے متعلق متعدداعتراضات کاجواب بھی دیا۔