مختلف سماج میں عورتوں کوجوحقوق ملے ہیں وہ اسلام کی دَین ہیں۔جسٹس بدرالدجی نقوی
August 15, 2021مجلس تحقیقات شرعیہ کے زیراہتمام فیملی لاء لکچرسریزکے تحت ساتویں لکچرکاانعقاد
December 20, 2021
ملک کے دستور میں اقلیتوں کو دے گئے حقوق سے علماء کی واقفیت ضروری: مولانا عتیق احمد بستوی
مجلس تحقیقات شرعیہ ندوۃ العلماء کے زیر اہتمام مذاکرہ میں علماء اور قانون داں حضرات کا اظہار خیال
ہم جس ملک میں رہتے ہیں اس ملک کے دستور سے عام لوگوں اور خاص طور پر علماء کا واقف ہونا ضروری ہے، دستور دراصل ملک کے شہریوں کے ساتھ ایک معاہدہ ہے، اس لئے ملکی قوانین اور خاص طور پر دستور میں دئے گئے بنیادی حقوق اور اقلیتوں سے متعلق حقوق سے واقفیت ضروری ہے، ان خیالات کا اظہار مولانا عتیق احمد بستوی سکریٹری مجلس تحقیقات شرعیہ نے ندوۃ العلماءمیں ہونے والے ایک مذاکرہ میں کیا، مولانا نے مزید کہا کہ اگر شریعت کے خلاف کوئی قانون بنتا ہے تو اس صورت میں بھی مسلمان رضاکارانہ طور پر شریعت میں عمل کرنا چاہیں تو کوئی قانون انہیں روک نہیں سکتا، ندوۃ العلماء کے علمی وتحقیقی شعبہ ’’مجلس تحقیقات شرعیہ‘‘ کی جانب سے ’’مسلم فیملی لا سیریز‘‘ کے تحت قانون وشریعت کے مختلف پہلوؤں پر مذاکرہ کا انعقاد کیا گیا جس میں ممتاز قانون داں اور علماء نے اظہار خیال کیا، پروگرام کی صدارت کرتے ہوئے مولانا عتیق احمد بستوی نے مزید کہا کہ موجودہ حالات میں بچوں اور بچیوں کے ذہنوں میں ایمان کو راسخ کرنا بہت ضروری ہے، مسلم لڑکے اور لڑکیوں کی تعلیم وتربیت کا ایسا نظام بنایا جائے کہ نئی نسل ہر حال میں ایمان کو ترجیح دے، اور شریعت کے حدود سے باہر نکلنے کا تصور بھی نہ کرسکے، ایڈوکیٹ عامر نقوی نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ قوانین سماج کی اصلاح کے لئے بنتے ہیں، ملک کے ہر شہری کی ذمہ داری ہے کہ وہ قانون کو سمجھے اور اس پر عمل کرنے کی کوشش کرے، شیعہ کالج آف لاء کے ریٹائرڈ پرنسپل ڈاکٹر مصطفی کمال شیروانی نے کہا کہ موجودہ حالات میں مسلمان جس بالغ نظری اور دانشمندی کا ثبوت دے رہے ہیں وہ قابل تعریف ہے، مسلم سماج میں کچھ لوگ ملت کے جذبات کو بھڑکانے کی کوشش کرتے ہیں، ہمیں ایسے لوگوں سے ہوشیار رہنا چاہئے، مولانا خالد غازیپوری ندوی نے کہا کہ اسلام زندہ مذہب ہے اور مسلمان زندہ قوم ہیں، اس لئے وہ ہر وقت نشانہ پر رہتے ہیں، نوجوانوں کو اسلامی تعلیمات سے واقف کرانا اور انہیں ان تعلیمات پر مطمئن کرانا موجودہ وقت کا سب سے بڑا چیلنج ہے، مولانا مفتی ظفر عالم ندوی نے کہا کہ علماء نے ہر دور میں وقت کے مسائل کو حل کیا ہے، اور آج بھی وہ مختلف محاذ پر کام کررہے ہیں، نوجوان لڑکے اور لڑکیوں کی اصلاح اور ان کی تربیت کی فکر کرنا والدین کی سب سے بڑی ذمہ داری ہے، تربیت کا نظام کمزور ہونے کی وجہ سے نوجوان میں بگاڑ کا رجحان بڑھ رہا ہے، مولانا منور سلطان ندوی نے نظامت کرتے ہوئے کہا کہ علماء اور عصری تعلیم یافتہ طبقہ کو ایک پلیٹ فارم پر جمع کرنا ندوہ کا بنیادی مقصد تھا، ’’مجلس تحقیقات شرعیہ‘‘ کا ’’مسلم فیملی لا سیریز‘‘ اسی سلسلہ کی ایک کڑی ہے، مولانا ڈاکٹر محمد علی ندوی کی تلاوت سے پروگرام کا آغاز اور ناظم جلسہ کے شکریہ پر پروگرام کا اختتام ہوا، مولانا عطاء الرحمن ندوی نے مہمانوں کا استقبال کیا، اس پروگرام میں وکلاء اور نوجوان علماء کی ایک تعداد شریک ہوئی۔