سہ روزہ پانچواں فقہی سیمینار
July 18, 2023تجاویز سہ روزہ فقہی سیمینار مجلس تحقیقات شرعیہ
October 24, 2023
لیگل لٹریسی پروگرام‘ کورس کاآغاز’
مدارس کے فضلاء کو ملک کے دستوراورقانون سے واقف کرنا نہایت ضروری ۔مولانابلال عبدالحی حسنی ندوی
ندوۃ العلماء میں مجلس تحقیقات شرعیہ کی جانب سے ’لیگل لٹریسی پروگرام‘ کورس کاآغاز،مولاناعتیق احمدبستوی،پروفیسرنسیم احمدجعفری اوردیگر علماء وماہرین قانون کاخطاب
شریعت کاقانون ایک عالمی قانون ہے،دنیانے اس کی حقیقت سمجھی ہوتی توآج ہرجگہ یہی قانون نافذہوتا،شرعی قوانین چوب خشک کی طرح نہیں ہیں،بلکہ اس میں زمانہ کے تقاضوں کی پوری رعایت کی گئی ہے،ان خیالات کااظہارناظم ندوۃ العلماء مولانابلال عبدالحی حسنی ندوی نے مجلس تحقیقات شرعیہ کی جانب شروع ہونے والے نئے کورس’ لیگل لٹریریسی پروگرام‘ کے آغازکے موقع پر کہیں،مولانانے کہاکہ اس بات کی بڑی ضرورت محسوس ہورہی تھی کہ مدارس کے فضلاء کو قانون سے واقف کرانے کاکوئی نظام بنایاجائے،آج الحمدللہ قانون کی بنیادی معلومات پرمشتمل یہ کورس ندوہ کی طرف سے شروع ہورہا ہے، مولانانے مزیدکہاکہ اس کورس کامقصد وکیل بنانانہیں ہے،بلکہ جوعلماء فقہ اور قضاء سے وابستہ ہیں وہ اپناکام اور بہترطریقہ پرکرسکیں گے،اگرہم ملک کے قوانین سے واقف نہیں ہوں گے توقدم قدم پرمسائل کاسامناکرناپڑے گا۔
مولاناعتیق احمدبستوی سکریٹری مجلس تحقیقات شرعیہ نے مہمانوں کااستقبال کرتے ہوئے مجلس کے قیام کے پس منظرپرروشنی ڈالی،مولانانے کہا کہ یہ مولاناسیدابوالحسن علی حسنی ندوی کی بالغ نظری کی دلیل ہے کہ انہوں نے ۱۹۶۳ء میں نئے مسائل پر اجتماعی غوروخوض اور فیصلہ کے لئے ایسادارہ قائم کیا جس میں ملک کے نامورعلماء شامل رہے،مولانانے مزیدکہاکہ مجلس کی دیگرسرگرمیوں کے ساتھ ایک منصوبہ یہ بھی تھاکہ دارالعلوم ندوۃ العلماء کے اختصاص کے طلبہ کے لئے قانون کی تعلیم کانظام بنایاجائے،آج یہ خواب پوراہوگیا،مولانانے اس موقع پر اس خواہش کااظہاربھی کیاکہ لکھنو شہر میںمتعدد لا کالجز ہیں، ان کے طلبہ کے لئے مسلم فیملی لاء کی تعلیم کاکوئی نظام بنایاجائے گا،اسی طرح جلدہی وکلاء کے لئے ایک کورس شروع کیاجائے گاجس میں قانون سے وابستہ وکلاء کے لئے شرعی قوانین کی تعلیم ہوگی،مولانانے مزیدکہاکہ ندوۃ العلماء کے ذمہ داروںکایہ اقدام بہت اہم ہے،دیگرمدارس والے بھی اس سے فائدہ اٹھائیں گے۔
انٹگرل یونیورسیٹی کے شعبہ قانون کے صدرپروفیسرنسیم احمدجعفری نے لیگل لٹریسی پروگرام کے کورس کاتفصیلی تعارف کرایا،انہوں نے بتایاکہ قانون سے واقفیت ہرشہری کے لئے ضروری ہے،گھرسے جیسے ہی باہرقدم نکالیں قانون سے ملاقات ہوتی ہے،ملک کے قانون سے صحیح واقفیت نہ ہوتواچھے شہری نہیں بن سکتے،انہوں نے مزیدکہاکہ اس کورس میں آئین ہند،سول لاء،کرمنل لاء،اور قانونی بیداری سے متعلق اہم موضوعات کوشامل کیا گیا ہے ، انہوں نے اپنی خواہش کااظہارکرتے ہوئے کہاکہ جس طرح علماء کو قانون سمجھنے کی ضرورت ہے اسی طرح عصری تعلیم یافتہ لوگوں کوبھی شرعی قوانین سمجھنے کی ضرورت ہے۔
لکھنؤیونیورسیٹی کے شعبہ قانون کے پروفیسرڈاکٹرکمال احمدخان نے ندوہ کی جانب سے اس کورس کے شروع ہونے پراپنی خوشی کااظہارکرتے ہوئے کہاکہ شریعت میں گناہ کاتصورہے اور قانون میں کرائم کاتصورہے،کون سے اقدامات کرائم کے دائرہ میں آتے ہیں اور کون سے نہیں،اسی کو سمجھنا قانون ہے،انہوں نے مزیدکہا کہ ہرشعبہ سے متعلق افراد کے لئے اخلاقیات بہت ضروری ہیں،انہوں نے کہاکہ علماء اگرقانون سے واقف ہوں گے توان میں اعتمادپیداہوگا،وہ اپنی ہربات قانون کے دائرہ میں رکھ کر کہہ سکیں گے۔
ریٹائرڈجج جناب ایس ایم حسیب نے اپنے تاثرات کااظہارکرتے ہوئے کہاکہ اس کورس میں بنیادی باتوں کوشامل کیاگیاہے،جس کاجاننا ہرشہری کے لئے ضروری ہے،قانون نے شہریوں کوحقوق بھی دئے ہیں،اوراختیارات بھی ،ہمارے اختیارات لامحدودنہیں ہیں،اس لئے قانون سے واقفیت بہت ضروری ہے،انہوں نے مزیدکہاکہ میں مجلس کی جانب سے قانون سے متعلق مذاکروں میں بھی شریک ہوتارہاہوں،یہ سرگرمیاں بڑی اہم اور بروقت ہیں۔
مولاناکمال اخترندوی نے مہمانوں کاشکریہ اداکرتے ہوئے کہاکہ علماء اور عصری تعلیم سے وابستہ افراد کے درمیان خلیج کاپاٹنا ندوۃ العلماء کے مقصد میں سے ہے،اوراس طرح کی سرگرمیاں دراصل اسی مقصد کی تکمیل کے لئے ہیں،مولانا منورسلطان ندوی نے پروگرام کی نظامت کرتے ہوئے کہاکہ ندوۃ العلماء ایک ایسی تحریک کانام ہے جس نے ہمیشہ زمانے تقاضوں کے مطابق ملت کی رہنمائی کی ہے،ندوہ کے فضلاکوقانون کی بنیادی باتوں سے واقف کرانے کے لئے اس نئے کورس کی شروعات اسی نظریہ کاعکاس ہے،مولاناظفرالدین ندوی کی تلاوت سے پروگرام کاآغازاور مولانابلال عبدالحی حسنی ندوی کی دعاپراختتام ہوا،اس پروگرام میں دارالعلوم کے اساتذہ اور اختصاص کے طلبہ بڑی تعدادمیں شریک رہے۔